Ibn-e-Insha Ghazal | شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی

Ibn-e-Insha Ghazal | شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی




شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی

یا ہمیں کو خبر نہیں ہوتی


ہم نے سب دُکھ جہاں کے دیکھے ہیں

بے کلی اِس قدر نہیں ہوتی

نالہ یوں نا رسا نہیں رہتا

آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی


چاند ہے ____ کہکشاں ہے ____ تارے ہیں

کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی


ایک جاں سوز و نامراد خلش

اِس طرف ہے ____ اُدھر نہیں ہوتی


دوستو ____ عشق ہے خطا لیکن

کیا خطا درگزر نہیں ہوتی


رات آکر گزر بھی جاتی ہے

اِک ہماری سحر نہیں ہوتی


بے قراری سہی نہیں جاتی

زندگی مختصر نہیں ہوتی


ایک دن دیکھنے کو آجاتے

یہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی


حُسن سب کو خدا نہیں دیتا

ہر کسی کی نظر نہیں ہوتی


دل پیالہ نہیں گدائی کا

عاشقی در بہ در نہیں ہوتی


____
ابنِ انشا

Popular posts from this blog

Da Panjre Chaghar by Ghani khan د پنجرے چغار

Ahmad Faraz Ghazal رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ