Popular posts from this blog
Ibn-e-Insha Ghazal | شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی
Ibn-e-Insha Ghazal | شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی یا ہمیں کو خبر نہیں ہوتی ہم نے سب دُکھ جہاں کے دیکھے ہیں بے کلی اِس قدر نہیں ہوتی نالہ یوں نا رسا نہیں رہتا آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی چاند ہے ____ کہکشاں ہے ____ تارے ہیں کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی ایک جاں سوز و نامراد خلش اِس طرف ہے ____ اُدھر نہیں ہوتی دوستو ____ عشق ہے خطا لیکن کیا خطا درگزر نہیں ہوتی رات آکر گزر بھی جاتی ہے اِک ہماری سحر نہیں ہوتی بے قراری سہی نہیں جاتی زندگی مختصر نہیں ہوتی ایک دن دیکھنے کو آجاتے یہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی حُسن سب کو خدا نہیں دیتا ہر کسی کی نظر نہیں ہوتی دل پیالہ نہیں گدائی کا عاشقی در بہ در نہیں ہوتی ____ ابنِ انشا
Hum Hain Awara Soo Ba Soo Logo | ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو
Hum Hain Awara Soo Ba Soo Logo ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو جیسے جنگل میں رنگ و بُو لوگو ساعتِ چند کے مسافر سے کوئی دم اور گفتگو لوگو تھے تمہاری طرح کبھی ہم لوگ گھر ہمارے بھی تھے کبھو لوگو ایک منزل سے ہو کے آئے ہیں ایک منزل ہے رُوبُرو لوگو وقت ہوتا تو آرزو کرتے جانے کس شے کی آرزو لوگو تاب ہوتی تو جتسجُو کرتے اب تو مایوس جستجُو لوگو ابنِ انشا